|
|
خواب
کے اشرف
ہم لوگ بھی
کیسے لوگ ہيں
خواب میں پیدا
ہوتے ہیں
خواب میں زندہ
رہتے ہيں
خواب میں مر
جاتے ہیں
خواب ہماری
حقیقت ہیں
خواب ہماری
اصلیت ہیں
خواب ہماری
مایں ہیں
خواب ہمارے
باپ ہیں
خواب ہمارے
بچے ہیں
ہم لوگ بھی
کیسے لوگ ہیں
خواب ہماری
سانسیں ہيں
خواب ہماری
خواہشیں ہیں
خواب میں ہم
سوتے ہیں
خواب میں ہم
جاگتے ہیں
خواب ہمارے
گملے ہیں
گملوں می کھلتے
پھول ہیں
ہم لوگ بھی
کیسے لوگ ہیں
خواب ہمارے
ٹیرس ہیں
خواب ہمارے
گھروندے ہیں
خواب ہمارے
آنسو ہیں
خواب ہمارے
قہقہے ہیں
ہم لوگ بھی
کیسے لوگ ہیں
خواب میں پیدا
ہوتے ہیں
خواب میں زندہ
رہتے ہيں
خواب میں مر
جاتے ہیں
برکلے، کیلیفورنیا
7 نومبر 2009 |