|
|
چاند کرتا
ہے عہد وفا
کے اشرف
آسمان پر چمکتا چاند
اور
قبرستان ميں کھدی
ایک تازہ قبر
بے نشاں
بے نام
بے برگہاے گل
کس کی قبر
ہے یہ
سوچتا ہے چاند
یہ قبر ہے
ایک طوائف کی
ایک خوبصورت
عورت کی
جسے زندگی میں
کوئی چاہنے والا نہ ملا
جو ملے
سب خریدرار ملے
کوئی نہ ملا
جو سنتا
اس کے دل کی
دھڑکن
جو اس کے
سلگتے ہونٹوں پر
رکھ کرہونٹ
کہتا کہ تم میری ہو
اور میں
فقط تمہارا ہوں
آج سوگوارچاند
اس کی
قبر پر رک کر
ذرا سا جھک کر
اس سے
عہد وفا کرتا ہے
اور کہتا ہے
اے مادرگیتی
کے بدن میں خوابیدہ
گل رو
آج سے میرا چمکنا
فقط تیرے لیےہے
میں تیرے لیے ہوں
اور تو فقط
میرے لیے ہے
23 ستمبر 2009
|